نکھر سکی ہے نہ گل کی نہ خار کی صورت
نکھر سکی ہے نہ گل کی نہ خار کی صورت
بہار اب کے نہ آئی بہار کی صورت
نہ جانے کون سی سرسر چلی کہ گلشن میں
اڑا دیا ہمیں مشت غبار کی صورت
جناب شیخ دکھائیں مداہنت کیسے
نہ رہ گئی کوئی باقی فرار کی صورت
یہ اس کے چہرے سے کچھ بھی پتہ نہ چلتا تھا
کہ وہ عدو کی ہے صورت کہ یار کی صورت
تو ہے ہمارا وفادار یا رقیب کا ہے
دکھا دے اب تو کوئی آر پار کی صورت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.