نکھر سنور کر کسی کا جوبن پھبن کے سانچے میں ڈھل رہا ہے
نکھر سنور کر کسی کا جوبن پھبن کے سانچے میں ڈھل رہا ہے
پنڈت تربھون ناتھ زتشی زار دہلوی
MORE BYپنڈت تربھون ناتھ زتشی زار دہلوی
نکھر سنور کر کسی کا جوبن پھبن کے سانچے میں ڈھل رہا ہے
جوانی انگڑائی لے رہی ہے شباب کروٹ بدل رہا ہے
خلا ملا ہو کے غیر سے کوئی مونگ چھاتی پہ دل رہا ہے
کسی کے ارمان بجھ رہے ہیں کسی کا ارماں نکل رہا ہے
تنی بھنویں ہیں کھنچی ہے چتون کڑے ہیں تیور جبیں پہ ہے بل
نہ جانے کس پر گرے گی بجلی کہ شعلہ خنجر اگل رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.