نکہت گل آج کل مجھ کو ستاتی ہے بہت
نکہت گل آج کل مجھ کو ستاتی ہے بہت
ایک لڑکی خواب میں آ کر جگاتی ہے بہت
ایک تل جو گال پر ہے معجزہ سا ہے کوئی
آبشاروں جیسی اس کی زلف بھاتی ہے بہت
ہیں خطوط جسم میں تارے جڑے جیسے کئی
وہ حسیں جان و جگر مجھ کو لبھاتی ہے بہت
وہ اگر ہنس دے تو میں لکھ دوں قصیدے چاند تک
عشق کرنے کا سلیقہ وہ سکھاتی ہے بہت
اے امانؔ اب کیا کروں اس کو منانے کے لیے
روٹھ کر مجھ سے وہ میرا دل جلاتی ہے بہت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.