نکہت و نور کا سماں ہوگا
اس کا چرچا جہاں جہاں ہوگا
وہ جہاں بھی ہو آسماں ہوگا
یہ نہ پوچھو کہاں کہاں ہوگا
بے ضمیری کا راز اگر کھولوں
اس کا چہرہ دھواں دھواں ہوگا
جان و دل سے میں چاہتا ہوں جسے
مجھ سے کیا وہ بھی بد گماں ہو گا
موسم نفرت و تعصب ہے
اب تو گلشن یہ بے نشاں ہوگا
کیا ابھی اور زخم کھانے ہیں
کیا ابھی اور امتحاں ہوگا
ڈھا رہا ہے جو داغؔ ظلم و ستم
ایک دن وہ بھی مہرباں ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.