Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نکلے تھے اپنے ہاتھوں سے جو گھر سمیٹ کر

سید علی خرم

نکلے تھے اپنے ہاتھوں سے جو گھر سمیٹ کر

سید علی خرم

MORE BYسید علی خرم

    نکلے تھے اپنے ہاتھوں سے جو گھر سمیٹ کر

    ہر سمت رکھ دیا وہی منظر سمیٹ کر

    جانا ہی گر ہوا ہے مقدر تو جائیے

    آنسو تمام آنکھ کے اندر سمیٹ کر

    اب شرط احتیاط کو مد نظر رکھیں

    نکلیں جہاں کہیں بھی مگر پر سمیٹ کر

    کیا جانیے گماں تھا حقیقت تھا خواب تھا

    رکھا تھا اک وجود میں محشر سمیٹ کر

    سنتے ہیں آج آخری سائل بھی مر گیا

    رستوں میں منصفی کے وہ چکر سمیٹ کر

    خرمؔ امیر شہر کی دریا دلی تو دیکھ

    بیٹھے ہیں کتنے لوگ یہاں سر سمیٹ کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے