Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نکلے تری دنیا کے ستم اور طرح کے

شان الحق حقی

نکلے تری دنیا کے ستم اور طرح کے

شان الحق حقی

MORE BYشان الحق حقی

    نکلے تری دنیا کے ستم اور طرح کے

    درکار مرے دل کو تھے غم اور طرح کے

    تم اور طرح کے سہی ہم اور طرح کے

    ہو جائیں بس اب قول و قسم اور طرح کے

    بت خانے کا منظر بخدا آج ہی دیکھا

    تھے میرے تصور میں صنم اور طرح کے

    کرتی ہیں مرے دل سے وہ خاموش نگاہیں

    کچھ رمز اشاروں سے بھی کم اور طرح کے

    غم ہوتے رہے دل میں کم و بیش ولیکن

    بیش اور طرح کے ہوئے کم اور طرح کے

    مایوس طلب جان کے اس دشت ہوس میں

    یاروں نے دیئے ہیں مجھے دم اور طرح کے

    رہتی ہے کسی اور طرف آس نظر کی

    ہیں وقت کے ہاتھوں میں علم اور طرح کے

    رہبر کا تو انداز قدم اور ہی کچھ تھا

    ہیں قافلے والوں کے قدم اور طرح کے

    کچھ اور ہیں اس حسن بسنتی کی ادائیں

    ہیں ناز نگاران عجم اور طرح کے

    کہتے ہو کہ پھیکی سی رونکھی سی ہیں غزلیں

    لو شعر سنائیں تمہیں ہم اور طرح کے

    یہ کس نے کیا یاد کہاں جاتے ہو حقیؔ

    کچھ آج تو پڑتے ہیں قدم اور طرح کے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    نکلے تری دنیا کے ستم اور طرح کے نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے