Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نکلی ہے جب کبھی ترے بند قبا کی بات

سید فضل المتین

نکلی ہے جب کبھی ترے بند قبا کی بات

سید فضل المتین

MORE BYسید فضل المتین

    نکلی ہے جب کبھی ترے بند قبا کی بات

    دامن کو چاک کرنے لگے ہیں جنوں کے ہات

    اک اجنبی کی طرح ملے ہیں وہ ہم سے آج

    کہنے پڑیں گے عہد گذشتہ کے واقعات

    یادوں کے ماہتاب تمناؤں کے ہجوم

    ثابت ہوئے تمام شب ہجر بے ثبات

    دامن کشاں وہ ہم سے گزرتے ہیں دوستو

    کہتے تھے جو ہمیں کو کبھی حاصل حیات

    دیتا رہا ہوں میں جنہیں تیرے ستم کا نام

    یاد آ رہی ہیں اب وہی پچھلی نوازشات

    تنہائیوں میں ہجر کی یاد آ گیا ہے کون

    کھلنے لگے ہیں زخم مہکنے لگی ہے رات

    کیسے بچائیں دامن احساس و آگہی

    لو دے اٹھی ہے آج تو خاموشئ حیات

    اپنی وفا کا ہم کو صلہ کیا ملے متینؔ

    پہچانتی نہیں ہے ہمیں چشم التفات

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے