نکلی وہ زندگی سے تو پامال ہو گیا
جیسے رواں رواں مرا کنگال ہو گیا
بگڑا ہوا ہے ہجر میں کچھ وقت کا نظام
لمحہ گزر نہ پایا کہ اک سال ہو گیا
مشکل ہے یہ حساب کئی ہجرتوں کے بعد
اچھا ہے میرا حال کہ بد حال ہو گیا
بس یوں ہی اک غزل سی اسے دیکھ کر ہوئی
پھر اس کے بعد پیار کا جنجال ہو گیا
میں جب گلاب چوم رہا تھا تو دیکھ کر
چہرہ کسی کا شرم سے کیوں لال ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.