نپٹیں گے دل سے معرکۂ رہ گزر کے بعد
نپٹیں گے دل سے معرکۂ رہ گزر کے بعد
لیں گے سفر کا جائزہ ختم سفر کے بعد
اٹھنے کو ان کی بزم میں سب کی نظر اٹھی
اتنا مگر کہوں گا کہ میری نظر کے بعد
سب زور ہو رہا ہے مری سرکشی پہ صرف
کیا ہوگا حال دار و رسن میرے سر کے بعد
کوئے ستم سے گزریں تو شوریدگان عشق
ہنسنے لگیں گے زخم جگر زخم سر کے بعد
برق ستم کو نذر کروں بھی تو کیا کروں
اب کیا رہا ہے آگ لگانے کو گھر کے بعد
بے خواب کر رہے ہیں شب غم کے مرحلے
آنکھیں جھپک نہ جائیں طلوع سحر کے بعد
ہوگا طویل اور بھی افسانۂ وفا
اہل جفا کے طنطنۂ مختصر کے بعد
- کتاب : Karwaan-e-Ghazal (Pg. 113)
- Author : Farooq Argali
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.