نرالے رنگ میں فصل بہاراں آئی ہے یارو (ردیف .. ا)
نرالے رنگ میں فصل بہاراں آئی ہے یارو
کھلے ہیں پھول بھی اس بار لیکن دل نہیں لگتا
کبھی اس سے محبت کی کبھی اس سے شکایت کی
کئی چھیڑے ہیں کاروبار لیکن دل نہیں لگتا
مرے گھر میں ہے ویرانی وہاں تنہائی ڈستی ہے
یہاں بیٹھے ہیں سارے یار لیکن دل نہیں لگتا
ادھر بیٹھے ہیں سارے یار لیکن دل نہیں آتا
تمہاری بزم ہے سرکار لیکن دل نہیں لگتا
کوئی یہ کہہ رہا تھا کل مبشرؔ شعر کہتا ہے
سنے اس کے بھی کچھ اشعار لیکن دل نہیں لگتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.