نشان سجدہ پہ اتنا گمان اچھا نہیں
بروز حشر خدا دل پڑھے گا چہرہ نہیں
وہ سانحہ تھا کسی نے مجھے بچایا نہیں
پر اس کے بعد کوئی شخص مسکرایا نہیں
بہت سے لوگ مرے ساتھ چل رہے ہیں مگر
یہ ایسی بھیڑ ہے جس میں کوئی کسی کا نہیں
بھنور اٹھے ہیں مرے ناخدا کی آنکھوں سے
میں جانتا ہوں کہ دریا تو اتنا گہرا نہیں
مہاجروں کے مقدر میں بس اندھیرے ہیں
وہاں چراغ نہیں تھے یہاں اجالا نہیں
یہ کم نہیں ہے کہ زخموں پہ مطمئن ہوں بہت
یہ غم نہیں ہے کوئی ساتھ رونے والا نہیں
میں اپنی تیرہ نصیبی سے ہار مان گیا
تمام عمر جلا اور جگمگایا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.