نت نئے رنگ کے نغمات سے جی ڈرتا ہے
نت نئے رنگ کے نغمات سے جی ڈرتا ہے
اب تو اس شہر خرابات سے جی ڈرتا ہے
نیند کا لطف نہ بیداریٔ شب کی لذت
ذہن میں جاگتے خدشات سے جی ڈرتا ہے
شب کی پیشانی پہ لکھی ہوئی تحریر کبھی
دیکھ لیتے ہیں تو ہر بات سے جی ڈرتا ہے
خامشی محو تماشائے خرد ہے لیکن
اس میں پوشیدہ سوالات سے جی ڈرتا ہے
جن پہ معمور کیے جانے لگے آدم خور
ایسے خوں ریز مقامات سے جی ڈرتا ہے
جن سے تشکیل ہوئی ظلمت نو کی تنویر
ان سیہ کاریٔ حالات سے جی ڈرتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.