نظام فکر نے بدلا ہی تھا سوال کا رنگ
دلچسپ معلومات
(آج کل، دہلی)
نظام فکر نے بدلا ہی تھا سوال کا رنگ
جھلک اٹھا کئی چہروں سے انفعال کا رنگ
نہ گل کدوں کو میسر نہ چاند تاروں کو
ترے وصال کی خوشبو ترے جمال کا رنگ
ذرا سی دیر کو چہرے دمک تو جاتے ہیں
خوشی کا رنگ ہو یا ہو غم و ملال کا رنگ
زمانہ اپنی کہانی سنا رہا تھا ہمیں
ابھر گیا مگر آغاز میں مآل کا رنگ
اسیر وقت ہے تو میں ہوں وقت سے آزاد
ترے عروج سے اچھا مرے زوال کا رنگ
بسان تختۂ گل میری فکر ہے آزاد
مثال قوس قزح ہے مرے خیال کا رنگ
- کتاب : 1971 ki Muntakhab Shayri (Pg. 65)
- Author : Kumar Pashi, Prem Gopal Mittal
- مطبع : P.K. Publishers, New Delhi (1972)
- اشاعت : 1972
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.