نظام جہاں بھی عجب ہے نرالا
اندھیروں سے ڈرنے لگا ہے اجالا
وہ فٹ پاتھ پر اپنا فن بیچتا تھا
ستم گر جہاں نے اسے روند ڈالا
انا سے کہاں کس کو مکتی ملی ہے
ہے مضبوط کتنا یہ مکڑی کا جالا
یہی وہ غریبی کی گلیاں ہیں یارو
جہاں روز بکتا ہے عزت کا پیالہ
یہ فرقہ پرستی کا منحوس بندر
اثرؔ توڑ ڈالے گا ملت کی مالا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.