نظام شمس و قمر کتنے دست خاک میں ہیں
نظام شمس و قمر کتنے دست خاک میں ہیں
زمانے جیسے تری چشم خوابناک میں ہیں
شراب و شعر میں عریاں تو ہو گئے لیکن
فضائے ذات کے پردے ہر ایک چاک میں ہیں
شگفت لالہ و گل میں بھی سب کہاں نکھرے
نہ جانے کتنے شہیدوں کے خواب خاک میں ہیں
ترا وصال زمستاں کی رات ہو جیسے
وہ سرد مہری کے پہلو ترے تپاک میں ہیں
جو سر اٹھا کے چلیں تم ہی اک نہیں ہو اریبؔ
کچھ ایسے لوگ ابھی تک تو ہند و پاک میں ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.