نظام زندگی بالکل الگ تشکیل ہوتا ہے
نظام زندگی بالکل الگ تشکیل ہوتا ہے
خلا میں روشنی کا ذائقہ تبدیل ہوتا ہے
نظر کے بار سے اجسام ہیئت چھوڑ دیتے ہیں
جہان بے طلب میں آئنہ تفصیل ہوتا ہے
بھنور سے پہلے ہی ترتیب سے نکلے ہوئے تھے ہم
خلا میں حادثہ بھی باعث تکمیل ہوتا ہے
کوئی خواہش نہ ضد کی اس بدن کے ساتھ میں نے بھی
مجھے معلوم ہے اک شہر کب تحصیل ہوتا ہے
دھماکہ در دھماکہ عاشقی کے سین چلتے ہیں
نئے موسم میں اپنا گھونسلہ تبدیل ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.