نمو کی خاک سے اٹھے گا پھر لہو میرا
نمو کی خاک سے اٹھے گا پھر لہو میرا
عقب سے وار کرے چاہے جنگ جو میرا
لکیر کھینچ کے مجھ پہ وہ پھر مجھے دیکھے
نگار و نقش میں چہرہ ہے ہو بہ ہو میرا
رقیب تشنہ تو جی بھر کے خاک چاٹے گا
چٹخ کے ٹوٹ گیا ہاتھ میں سبو میرا
میں اپنی روح کی تاریکیوں میں جھانک چکا
نکل سکا نہ کمیں گاہ سے عدو میرا
یہ روپ اپنے مسیحا کا دیکھ کر ثاقبؔ
اٹک کے رہ ہی گیا سانس در گلو میرا
- کتاب : Khayaabaan (Pg. 133)
- Author : Hassan Abbas Raza
- مطبع : Bazm-e-Khayaabaan-e-adab, Pakistan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.