Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نمو تو پہلے بھی تھا اضطراب میں نے دیا

ابو الحسنات حقی

نمو تو پہلے بھی تھا اضطراب میں نے دیا

ابو الحسنات حقی

MORE BYابو الحسنات حقی

    نمو تو پہلے بھی تھا اضطراب میں نے دیا

    پھر اس کے ظلم و ستم کا جواب میں نے دیا

    وہ ایک ڈوبتی آواز باز گشت کہ آ

    سوال میں نے کیا تھا جواب میں نے دیا

    وہ آ رہا تھا مگر میں نکل گیا کہیں اور

    سو زخم ہجر سے بڑھ کر عذاب میں نے دیا

    اگرچہ ہونٹوں پہ پانی کی بوند بھی نہیں تھی

    سلگتے لمحوں کو ایک سیل آب میں نے دیا

    کھلا ہے پہلوئے پرجوش بے محابا آ

    اک اور مشورۂ انقلاب میں نے دیا

    یہ مجھ سے گریہ بے باک کیوں نہیں ہوتا

    تو اپنے درد کو خود پیچ و تاب میں نے دیا

    نخیل و کشت کو سیراب میں نہیں کرتا

    زمیں کو قرض مگر بے حساب میں نے دیا

    بدن خود اپنی ہی تجسیم کر نہیں پاتے

    قریب آیا تو آنکھوں کو خواب میں نے دیا

    مأخذ :
    • کتاب : Imkaan-e-roz-o-shab (Pg. 89)
    • Author : Syed Abul Hasnat Haqqi
    • مطبع : Educational Publishing House (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے