Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نور ہی نور ہے ظلمات کے آئینے میں

ڈی ۔ راج کنول

نور ہی نور ہے ظلمات کے آئینے میں

ڈی ۔ راج کنول

MORE BYڈی ۔ راج کنول

    نور ہی نور ہے ظلمات کے آئینے میں

    رقص کرتی ہے سحر رات کے آئینے میں

    تھک گئیں ڈھونڈھ کے جب آپ کو میری نظریں

    مل گئے آپ خیالات کے آئینے میں

    جب بھی مانگا ہے کبھی اپنی وفاؤں کا صلہ

    ان کو پایا ہے سوالات کے آئینے میں

    یاد مہکی جو تری رات کی رانی بن کر

    کھل اٹھے پھول سے جذبات کے آئینے میں

    آ گرا وقت کے پانی میں کہاں سے کنکر

    ایک ہلچل سی ہے حالات کے آئینے میں

    دیکھ لیتا ہوں میں ہر روز ہزاروں چہرے

    اپنے گزرے ہوئے لمحات کے آئینے میں

    کیا ہوا شام دھواں بن کے جو آئی ہے کنولؔ

    چاند ابھرے گا ابھی رات کے آئینے میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے