نور کی بارش ہو یوں دل کی گلی میں ایک بار
نور کی بارش ہو یوں دل کی گلی میں ایک بار
کاش ٹکرائیں وہ مجھ سے تیرگی میں ایک بار
حج بھی کر تو جذبۂ عشق و وفا کے ساتھ کر
عشق بھی حج کی طرح کر زندگی میں ایک بار
پھر ہوا یوں اس کا غم میرے گلے ہی پڑ گیا
لگ گیا تھا وہ گلے یوں ہی خوشی میں ایک بار
زندگی بھر کے غموں میں اک ہی غم ہوگا عظیم
پیدا ہوتا ہے مجدد اک صدی میں ایک بار
دے چکا ترک تعلق کے اشارے وہ مجھے
گفتگو میں بارہا اور خاموشی میں ایک بار
ہم بھی ہیں اسٹیج پر موجود لیکن اے نبیلؔ
ہم کو لایا جائے گا بس روشنی میں ایک بار
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.