نور کی ندیوں میں وہ تیرا نہانا رات بھر
نور کی ندیوں میں وہ تیرا نہانا رات بھر
پھر منور سا رہا سارا زمانہ رات بھر
پھر تری یادوں کے دریا اوج پر آتے گئے
آئنے کو پھر ترے قصے سنانا رات بھر
پھر تری یادوں کی شمعیں رات بھر جلتی رہیں
پھر تری یادوں میں وہ جگنا جگانا رات بھر
پھر کھلے گیسو لئے وہ چاند تارے دیکھنا
میں نے دیکھا چاند تاروں کو دوانہ رات بھر
پھر اٹھانا ناز تیرے اور تبسم دیکھنا
چاند سے تاروں سے پھر باتیں بنانا رات بھر
تیرے لہجے کی وہ شوخی اور شرارت آنکھ میں
پھر مرے وہ ہوش کا جا کر نہ آنا رات بھر
رات کی تاریکیوں میں تیری آنکھوں کی چمک
کہکشاں سے آسماں کا جگمگانا رات بھر
تجھ بدن کی خوشبوؤں میں ڈوب کر تجنا جہاں
مست و رقصاں وجد سے باہر نہ آنا رات بھر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.