نور پیہم سفر میں رہتا ہے
نور پیہم سفر میں رہتا ہے
اس کا چہرا نظر میں رہتا ہے
اس سے منزل کی عظمتیں پوچھو
جو مسلسل سفر میں رہتا ہے
پائے نازک سنبھال کر رکھنا
دل تری رہگزر میں رہتا ہے
مجھ میں خامی تلاشنے والے
عیب تو ہر بشر میں رہتا ہے
خیریت پوچھی شکریہ ورنہ
کون کس کی خبر میں رہتا ہے
فائدہ کیا لہو جلانے سے
جب اندھیرا ہی گھر میں رہتا ہے
کیا کروں لے کے اس حویلی کو
میرا ماضی کھنڈر میں رہتا ہے
وہ بلندی کو چھو نہیں سکتا
جو اگر اور مگر میں رہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.