Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نور تھا جتنا جہاں میں سب ہنر آنکھوں کا تھا

دیوانگ پرتاپ سنگھ

نور تھا جتنا جہاں میں سب ہنر آنکھوں کا تھا

دیوانگ پرتاپ سنگھ

MORE BYدیوانگ پرتاپ سنگھ

    نور تھا جتنا جہاں میں سب ہنر آنکھوں کا تھا

    جو بھی دیکھے ڈوب جائے وہ اثر آنکھوں کا تھا

    نیند مجھ کو لے کے آئی تھی تمہارے خواب تک

    اور اس کے بعد تو خالی سفر آنکھوں کا تھا

    معجزہ ہونے سے پہلے سب کی آنکھیں بند تھیں

    چاہتے سب دیکھ لیتے ڈر مگر آنکھوں کا تھا

    ایک چہرہ تھا جو ہم چاروں پہر دیکھا کیے

    دو پہر نیندوں کے تھے اور دو پہر آنکھوں کا تھا

    خواب کا دریا تھا بہتا نیند کے پیڑوں تلے

    اک سفینہ حسن کا تھا اور بھنور آنکھوں کا تھا

    جن کے سپنے ہی نہیں تھے لوگ وہ آزاد تھے

    جو اسیری میں رہے ان پر اثر آنکھوں کا تھا

    یار مژگاں میں چھپا رکھے تھے میں نے خط سبھی

    اس نے تو سب پڑھ لیا وہ نامہ بر آنکھوں کا تھا

    مجھ مسافرؔ کو بہت ہیں خواب کی تاریکیاں

    شام ہوتے ہی گئے گھر ہاں وہ گھر آنکھوں کا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے