Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اوجھل ہوں نگاہوں سے مگر دل میں پڑے ہو

صلاح الدین ندیم

اوجھل ہوں نگاہوں سے مگر دل میں پڑے ہو

صلاح الدین ندیم

MORE BYصلاح الدین ندیم

    دلچسپ معلومات

    (اپریل1963ء)

    اوجھل ہوں نگاہوں سے مگر دل میں پڑے ہو

    لیلیٰ کی طرح کون سے محمل میں پڑے ہو

    در پردہ سہی سحر نظارہ کے اثر سے

    سو طرح سے تم دیدۂ غافل میں پڑے ہو

    کھلنے لگے اسرار وفا دیدہ و دل پر

    جس دن سے غم ہجر کی مشکل میں پڑے ہو

    آوارگئ دل بھی گئی قید وفا بھی

    جس دن سے محبت کے سلاسل میں پڑے ہو

    ہر لحظہ بدلتی ہوئی دنیا کے مکینو

    کیا جانئے تم کون سی منزل میں پڑے ہو

    کس جرم کی تعذیر یہ کس ڈھب کی سزا ہے

    لذت کش تنہائی ہو محفل میں پڑے ہو

    کس طرح نہ فریاد کا پھیلائیں یہ دامن

    تم گل ہو کہ ہر خواب عنادل میں پڑے ہو

    منزل کی طلب ساتھ ہی سرگرم سفر ہے

    دریا ہو مگر حلقۂ ساحل میں پڑے ہو

    ہر شے میں نظر آتا ہے خود اپنا ہی چہرہ

    آئینے کے تم جیسے مقابل میں پڑے ہو

    کہتا ہے ندیمؔ آج مجھے دیدۂ بے دار

    تم برق ہو اور خرمن حاصل میں پڑے ہو

    مأخذ :
    • کتاب : Shola-e-Khushboo (Pg. 149)
    • Author : Salahuddin Nadeem
    • مطبع : Raheel Salahuddin (1984)
    • اشاعت : 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے