پا کر شمیم گیسوئے جاناں صبا سے آج
پا کر شمیم گیسوئے جاناں صبا سے آج
ملتا نہیں دماغ گلوں کو ہوا سے آج
عہدہ بر آ جو ہونا تھا عہد وفا سے آج
ہم کیا سبک سرا نہ ملے ہیں قضا سے آج
کہہ دے یہ کوئی شیوۂ حاجت روا سے آج
برگشتہ ہو کے بات نہ کرنا گدا سے آج
جب ہے عمل فضول دعا غیر مستجاب
تو ہاتھ اٹھائے لیتے ہیں ہم مدعا سے آج
اس طرح اس نے عذر تغافل میں آہ کی
پھر ہو گئی امید وفا بے وفا سے آج
یہ جوش ابتلا ہے کہ اہل سفینہ بھی
ناراض ناخدا سے ہیں نا خوش خدا سے آج
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.