پابندئ اظہار کی لعنت ہی الگ ہے
پابندئ اظہار کی لعنت ہی الگ ہے
خاموش زبانوں کی حکایت ہی الگ ہے
جو تم نے ستم ڈھائے ہیں وہ اور ہیں لیکن
اس درد جدائی کی اذیت ہی الگ ہے
تم نے تو اداؤں سے بہت قتل کئے ہیں
انداز تغافل کی قیامت ہی الگ ہے
ہونٹوں سے تو ہوتے ہیں ادا حرف محبت
آنکھوں کے اشارے کی وضاحت ہی الگ ہے
تا حد نظر دید کے قابل ہیں نظارے
لیکن ترے دیدار کی حسرت ہی الگ ہے
عشرت کدہ دہر میں کیا کیا نہیں لیکن
تیرے لب و رخسار کی جنت ہی الگ ہے
پڑھتے ہیں بڑے شوق سے ارباب تحفظ
اجملؔ ترے اشعار کی ندرت ہی الگ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.