Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پانی کو آگ کہہ کے مکر جانا چاہئے

یوسف ظفر

پانی کو آگ کہہ کے مکر جانا چاہئے

یوسف ظفر

MORE BYیوسف ظفر

    پانی کو آگ کہہ کے مکر جانا چاہئے

    پلکوں پہ اشک بن کے ٹھہر جانا چاہئے

    صوت و سخن کے دائرے تحلیل ہو گئے

    قوس نظر سے دل میں اتر جانا چاہئے

    احساس کی زباں کو لغت سے نکال کر

    معنی کی سرحدوں سے گزر جانا چاہئے

    دنیا کی وسعتیں ہیں بہ اندازۂ نظر

    یہ دیکھنے کا کام ہے کر جانا چاہئے

    تنہا نظر پہ کیجیے کس دل سے اعتبار

    دل کو بھی تا بہ حد نظر جانا چاہئے

    غم ہائے زندگی سے نہ تھا عمر بھر فراغ

    اب کچھ تو زندگی کو سنور جانا چاہئے

    جاؤں کہاں کہ خود مری راہیں سفر میں ہیں

    راہیں سفر میں ہوں تو کدھر جانا چاہئے

    زنجیری‌ مکاں ہے جہاں حسن لا مکاں

    اس انجمن میں بار دگر جانا چاہئے

    زمزم حریم کعبہ میں ہے مامتا کا دل

    ہے شرط زیست ڈوب کے مر جانا چاہئے

    جاں ہو اگر متاع طلب سے عزیز تر

    پروانوں کو چراغ سے ڈر جانا چاہئے

    یارو سنا ہے آپ میں گم ہو گیا ظفرؔ

    اس خانماں خراب کے گھر جانا چاہئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے