پانی کو پتھر کہتے ہیں
پانی کو پتھر کہتے ہیں
کیا کچھ دیدہ ور کہتے ہیں
خوش فہمی کی حد ہوتی ہیں
خود کو دانشور کہتے ہیں
کون لگی لپٹی رکھتا ہے
ہم تیرے منہ پر کہتے ہیں
ٹھیک ہی کہتے ہوں گے پھر تو
جب یہ پروفیسر کہتے ہیں
سب ان کو اندر سمجھے تھے
وہ خود کو باہر کہتے ہیں
تیرا اس میں کیا جاتا ہے
اپنے کھنڈر کو گھر کہتے ہیں
نظم سمجھ میں کب آتی ہے
دیکھ اس کو منتر کہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.