پانیوں سے ریت پر جو آ گیا میری طرح
پانیوں سے ریت پر جو آ گیا میری طرح
زندگی کی دھوپ میں جلتا رہا میری طرح
اس کے ہونٹوں سے بھی امرت کی مہک آنے لگی
غالباً زہر ہلاہل پی لیا میری طرح
آپ کو وہ اپنی رحمت سے نوازے گا ضرور
صدق دل سے مانگیے بھی تو دعا میری طرح
کوئی پردے سے نکل کر سامنے آ جائے گا
شرط لیکن یہ ہے تم بھی دیکھنا میری طرح
ساحلوں کی قید سے آزاد ہو سکتا ہے تو
اپنے دریا میں کوئی طوفاں اٹھا میری طرح
کفر و باطل کی صفوں کو چیر کر باہر نکل
نام اپنا حق پرستوں میں لکھا میری طرح
انجمن در انجمن تفریق خاص و عام ہے
ہے کوئی جو راز کہہ دے برملا میری طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.