پاؤں چادر سے نکل جائے نہ باہر میرا
پاؤں چادر سے نکل جائے نہ باہر میرا
مجھ کو اوقات میں رکھتا ہے یہی ڈر میرا
کھول دیتا ہے قفس باندھ کے وہ پنکھ مرے
یوں بھی ڈھاتا ہے ستم مجھ پہ ستمگر میرا
چھوٹے کمرے تھے مگر تھا بڑا آنگن جس کا
میرے سپنوں میں بہت آتا ہے وہ گھر میرا
سلوٹیں پائی ہیں چہرے کی گنوا کر اک عمر
چھین پائے گا نہ اب وقت یہ زیور میرا
رات کو رات کہوں دن کو کہوں دن ہی میں
راس آیا نہ زمانے کو یہ تیور میرا
آپ اچھے ہیں تو سب لوگ ملیں گے اچھے
ٹوٹ جاتا ہے صفرؔ وہم یہ اکثر میرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.