Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پاؤں لے آئے مجھے وادیٔ پر خار کے پاس

احمد حسن فدا

پاؤں لے آئے مجھے وادیٔ پر خار کے پاس

احمد حسن فدا

MORE BYاحمد حسن فدا

    پاؤں لے آئے مجھے وادیٔ پر خار کے پاس

    سر میں سودا ہے کہ چلئے اسی دیوار کے پاس

    محتسب ضد سے تری دل میں یہی آتا ہے

    مے کشی جا کے کریں تیری ہی دیوار کے پاس

    یہ نئی طرز ستم تم نے نکالی صاحب

    میرا خط جاتے ہو پڑھوانے کو اغیار کے پاس

    فصل گل آئی ہے پھر دشت نوردی ہو نصیب

    پاؤں کے آبلے پہنچائیں گے پھر خار کے پاس

    نہ اٹھا ہم کو کہ سائے کی طرح سے بے کار

    ایک مدت سے پڑے ہیں تری دیوار کے پاس

    دور سے دیکھتے ہی مجھ کو کہا دور اس نے

    اب نہ جائیں گے کبھی ایسے دل آزار کے پاس

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے