Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پاؤں میں باندھ کے رکھا ہے سفر جانے دے

انجنا سنگھ سینگر

پاؤں میں باندھ کے رکھا ہے سفر جانے دے

انجنا سنگھ سینگر

MORE BYانجنا سنگھ سینگر

    پاؤں میں باندھ کے رکھا ہے سفر جانے دے

    ہم کو کانٹوں بھرے گلشن سے گزر جانے دے

    کوئی خواہش نہ محبت نہ ملن کے آثار

    ایسے جینے سے تو اچھا ہے کہ مر جانے دے

    اس محبت میں تو خطرات بہت ہیں لیکن

    میں سمجھ سکتی ہوں ہر بات مگر جانے دے

    کشتیاں ہم بھی جلا دیں گے ارادہ ہے یہی

    کم سے کم پار تو دریا کے اتر جانے دے

    زندگی اس طرح لے کر بھی کروں گی کیا میں

    ٹوٹ جانے دے مجھے اور بکھر جانے دے

    جو ہر اک در پے جھکے ایک تیرے در کے سوا

    ایسے سر کا بھلا کیا ہوگا یہ سر جانے دے

    زندگی تو مرے رستے میں نہ روڑے اٹکا

    میرا محبوب جدھر ہے تو ادھر جانے دے

    انجناؔ عشق کی مٹی میں ہے تاثیر بہت

    مل کے چہرے پے اسے مجھ کو نکھر جانے دے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے