پاؤں میں تارے بندھ جائیں تو دریا دامن ہوگا
پاؤں میں تارے بندھ جائیں تو دریا دامن ہوگا
کن چاندوں کا نور چرا کر سینہ روشن ہوگا
خواب کے حوضوں کے اندر ہی ہے آنسو کا حلقہ
غار سے باہر نکلے گا تو چہرہ مدفن ہوگا
آنکھ فلک پکڑے گی پر ہائے قدموں کی قسمت
پاؤں سے جنگل لپٹیں گے اور سر پر ساون ہوگا
برف پہاڑوں پر پگھلے گی سینے میں امیدیں
سرد ہواؤں میں نگری کی سانس کا ایندھن ہوگا
درد کا کنٹھا چنچل ناری کو بوڑھا کر دے گا
پھول سے ماتھے کی چوڑی میں زخم کا روغن ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.