پاؤں پتوں پہ دھیرے سے دھرتا ہوا
پاؤں پتوں پہ دھیرے سے دھرتا ہوا
وہ گزر جائے گا یوں ہی ڈرتا ہوا
بوجھ سورج کا سر پر اٹھانے کو ہے
ایک سایہ ندی میں اترتا ہوا
شام ساحل پہ گم صم سی بیٹھی ہوئی
اور دریا میں سونا بکھرتا ہوا
تیرے آنے کی اس کو خبر کس نے دی
ایک آشفتہ سر ہے سنورتا ہوا
دیکھتا رہ گیا اپنی پرچھائیاں
وقت گزرا ہے کتنا ٹھہرتا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.