Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پاؤں پھر ہوویں گے اور دشت مغیلاں ہوگا

آغا اکبرآبادی

پاؤں پھر ہوویں گے اور دشت مغیلاں ہوگا

آغا اکبرآبادی

MORE BYآغا اکبرآبادی

    پاؤں پھر ہوویں گے اور دشت مغیلاں ہوگا

    ہاتھ پھر ہوویں گے اور اپنا گریباں ہوگا

    دل وحشی تو نہ کر عشق پریشاں ہوگا

    مثل آئینہ کے پھر ششدر و حیراں ہوگا

    گر یہی عشق کا آغاز ہے تو سن لینا

    لاش ہووے گی مری کوچۂ جاناں ہوگا

    ڈوب کر مرنے کا شوق اس سے ہی پوچھ اے قاتل

    جس نے دیکھا یہ ترا چاہ زنخداں ہوگا

    کہتی تھی دام میں صیاد کے رو کر بلبل

    اب کبھی ہم کو میسر نہ گلستاں ہوگا

    جتنے دنیا میں ستم چاہے تو کر لے مجھ پر

    حشر میں ہاتھ مرا تیرا گریباں ہوگا

    جان دے بیٹھے گا اک روز تو اس پر آغاؔ

    وہ نہیں حال کا تیرے کبھی پرساں ہوگا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے