پاؤں یوں ناز خرامی میں نہیں ڈال ابھی
پاؤں یوں ناز خرامی میں نہیں ڈال ابھی
کتنے ہی باقی ہیں اس راہ میں جنجال ابھی
جانے کس موسم گریہ سے یہ مرجھائے گلاب
جانے کس رنج سے ہیں زرد ترے گال ابھی
اور اس آئنۂ وقت کو چمکا مرے دوست
اور کچھ دیر کھرچ زنگ مہ و سال ابھی
توڑیئے مت ابھی اس لمحۂ قربت کا حصار
تھامے رکھیے یوںہی رنگوں سے بھرا تھال ابھی
جھاڑیے اور ذرا گرد مسافت توقیرؔ
صاف ہو پائے نہیں دل کے خد و خال ابھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.