پاؤں زنجیر پرکھنے میں ابھی کچے ہیں
پاؤں زنجیر پرکھنے میں ابھی کچے ہیں
یا ترا حکم سمجھنے میں ابھی کچے ہیں
پیڑ بے موسمی باتوں کا برا مان گیا
ورنہ کچھ پھل ہیں جو چکھنے میں ابھی کچے ہیں
ہم سے کیا ہوگی تعلق میں برائی صاحب
ہم تو بہتان ہی گھڑنے میں ابھی کچے ہیں
اتنے لوگوں میں کوئی ڈھنگ کا وحشی نہ ملا
ایک دو ہیں بھی تو ہنسنے میں ابھی کچے ہیں
قہقہہ مار کے ہنسنے میں مہارت ہے ہمیں
لیکن اک زخم کو ڈھکنے میں ابھی کچے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.