Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پارساؤں نے بڑے ظرف کا اظہار کیا

محمد شکیل اختر

پارساؤں نے بڑے ظرف کا اظہار کیا

محمد شکیل اختر

MORE BYمحمد شکیل اختر

    پارساؤں نے بڑے ظرف کا اظہار کیا

    مجھ کو بھی حرمت زیبا کا خریدار کیا

    وہ جو تھا خود کی نمائش کا طرفدار بدن

    خود کو خوابیدہ کیا اور مجھے بیدار کیا

    باندھ کر شاخ لبوں پر وہ تبسم کے گلاب

    میری معصوم تمنا کو طلب گار کیا

    تم نے تحفے میں دئے تھے جو دہکتے بوسے

    ان کی خوشبو نے ہی رسوا سر بازار کیا

    ایک لمحے کو سہی دید کا موسم ٹھہرے

    کچھ سرابوں نے مجھے تشنۂ دیدار کیا

    قلب آشوب زدہ عصیاں سے ہوتا کیوں ہے

    روز محشر کا مجھے جس نے خطا‌ وار کیا

    اپنی سوچوں کی لکیروں سے تراشا تھا تمہیں

    خطۂ جاں پہ مگر تم نے ہی آزار کیا

    درد کی دھوپ میں سایہ تھا سکونت کا جو

    شام آئی تو لپٹ کر مجھے بیزار کیا

    جس کی معصوم اداؤں پہ یقیں تھا اخترؔ

    اس نے پاکیزگی سے مجھ کو گنہ گار کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے