پاس آ کر دفعتاً جب دور ہو جائے کوئی
پاس آ کر دفعتاً جب دور ہو جائے کوئی
ہائے وہ عالم کہ یوں رنجور ہو جائے کوئی
خودکشی کے واسطے گھر سے نکل پڑتا ہے وہ
جب کبھی حالات سے مجبور ہو جائے کوئی
یہ علامت اس کے اپنے ظرف کی پہچان ہے
بھول کر اوقات جب مغرور ہو جائے کوئی
یہ سراپا گل بدن تو مے کدہ جیسا لگے
دیکھ کر آنکھیں تری مخمور ہو جائے کوئی
یہ تو اے نیرؔ کسی بھی معجزے سے کم نہیں
دیکھتے ہی دیکھتے مشہور ہو جائے کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.