پاس آداب مے کشی رکھنا
پاس آداب مے کشی رکھنا
خود کو تم محو تشنگی رکھنا
ہر کسی سے نہ دوستی رکھنا
دوستوں سے نہ دشمنی رکھنا
گل نہ سارے چراغ ہو جائیں
ایک دو میں تو روشنی رکھنا
لاکھ خوشیاں نصیب ہوں تم کو
غم سے وابستہ زندگی رکھنا
دل کی گرمی نہ سرد ہو جائے
آگ سینے میں کچھ دبی رکھنا
ختم رشتہ تو کر رہے ہو مگر
کچھ تعلق کبھی کبھی رکھنا
صرف تقدیر ہی نہیں سب کچھ
دل میں تدبیر بھی کوئی رکھنا
بات سے بھی تو بات بنتی ہے
بات بگڑے تو تم بنی رکھنا
فوقؔ جینے کو یہ ضروری ہے
کچھ نہ کچھ شغل شاعری رکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.