پاس اخلاص سخت ہے تکلیف
پاس اخلاص سخت ہے تکلیف
تاکجا خاطر وضیع و شریف
چشم و دل سے نہ تھی یہ چشم ہمیں
کہ نہ گریہ کے ہو سکیں گے حریف
صبح تک تھا وہیں یہ مخلص بھی
آپ رکھتے تھے شب جہاں تشریف
مجھ سے تجھ بن گیا جو فصل ربیع
کب یہ اشجار سے کرے ہے خریف
یوں کبھو تو نے مے نہ دی ساقی
نائے حلقوم کو سمجھتے قیف
اپنے تئیں آپ وہ نہیں پاتے
فکر میں تجھ کمر کی ہیں جو ضعیف
کیوں نہ واہی ہو شعر قائمؔ کا
ہے دوانے کی آخرش تصنیف
- Deewan-e-Qaem Chandpuri (Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.