پاس جس کے نہ تھا کچھ رخت سفر میں ہی تھا
پاس جس کے نہ تھا کچھ رخت سفر میں ہی تھا
رات کے دشت میں بے خوف و خطر میں ہی تھا
دور تک دائرہ در دائرہ غرقاب ہوا
سینۂ شب میں سیاہی کا بھنور میں ہی تھا
بار سے آج ہر اک شاخ جھکی جاتی ہے
یا چمن میں کبھی بے برگ و ثمر میں ہی تھا
میرے اطراف صداؤں کا گھنا جنگل تھا
تیز آندھی میں بکھرنے کو مگر میں ہی تھا
جانے وہ کون تھا میں ڈھونڈ رہا تھا جس کو
جو مرے سامنے آیا تھا اگر میں ہی تھا
- کتاب : سکوت دشت (Pg. 63)
- Author : اقبال انجم
- مطبع : ایجوکیشنل پبلشنگ ہاؤس دہلی۔6 (2019)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.