پاس میں رہ کے نگاہوں سے بچائے رکھنا
پاس میں رہ کے نگاہوں سے بچائے رکھنا
اپنے دکھ درد کو اپنوں سے چھپائے رکھنا
ہم گڑا بھاگ گھٹا جوڑ نہیں کر پاتے
اپنی عادت میں ہے رشتوں کو نبھائے رکھنا
خود کو خود سے ہی چھپانے کا طریقہ ہے یہ
اپنی باتوں میں سدا خود کو لگائے رکھنا
پیاس جب ہاتھ اٹھائے تو نہ خالی جائے
بادلو اتنی تو امید جگائے رکھنا
آندھیوں سے کبھی بجھتی نہیں امید کی لو
یوں ہی احساس کے دیپک کو جلائے رکھنا
کچھ بھلے لوگ کہانی کی طرح ملتے ہیں
دکھ کسی کا بھی ہو کاندھے پہ اٹھائے رکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.