پاس رہ کر بھی بہت دور ہیں ہم بھی تم بھی
پاس رہ کر بھی بہت دور ہیں ہم بھی تم بھی
کس قدر بے بس و مجبور ہیں ہم بھی تم بھی
آج بھی اندھی سرنگوں میں بسر کرتے ہیں
اور اجالوں سے بہت دور ہیں ہم بھی تم بھی
کون قاتل ہے یہاں سب کو خبر ہے لیکن
گونگے بہرے بڑے مجبور ہیں ہم بھی تم بھی
جھک کے ملنا ہمیں عزت میں کمی لگتی ہے
کتنے کم ظرف ہیں مغرور ہیں ہم بھی تم بھی
سانس بھی اس کی ہے یہ جسم اسی کا تابع
اے ظفرؔ لاغر و معذور ہیں ہم بھی تم بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.