پاتا ہوں لال طیش میں جان حیا کو میں
پاتا ہوں لال طیش میں جان حیا کو میں
کیسے زباں پہ لاؤں ابھی مدعا کو میں
مشکل گھڑی ہے لے لیں عقائد کا امتحاں
تم ہاتھ پاؤں مارو پکاروں خدا کو میں
اک بار کی خطا ہو تو لغزش بھی مان لوں
ہر بار ہو تو کیا کہوں ایسی خطا کو میں
کرتا رہا پھر آج کی شب بھی اسی طرح
جگنو کا انتظار بجھا کر دیا کو میں
ایسا کبھی گناہ نہ کر بیٹھوں اے خدا
منہ بھی دکھا سکوں نہ پھر اہل وفا کو میں
جو راکھ بھی کرید کے شعلے نکال لے
پہچانتا ہوں نذرؔ اک ایسی ہوا کو میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.