Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پاتے ہیں اپنے کو اب تک لطف سے بیگانہ ہم

آصف بنارسی

پاتے ہیں اپنے کو اب تک لطف سے بیگانہ ہم

آصف بنارسی

MORE BYآصف بنارسی

    پاتے ہیں اپنے کو اب تک لطف سے بیگانہ ہم

    اے حرم والے کریں آباد کیا بت خانہ ہم

    میرے دیوانے کہا تھا تو نے اک دن ناز سے

    اب تک اپنے کو سمجھتے ہیں ترا دیوانہ ہم

    حسن کو اپنے لئے اک آئنہ درکار تھا

    محو حیرت تھے ہوئے وقف رخ جانانہ ہم

    تم کہو تو پھیر لیں اپنی حقیقت سے بھی آنکھ

    تم سنو تو چھیڑ دیں کوئی نیا افسانہ ہم

    چاہتے ہیں وہ ہماری ہی طرف مائل رہے

    اس کی بزم ناز کو سمجھے ہیں خلوت خانہ ہم

    دیکھیں کیا آئے نظر خاکستر پروانہ میں

    دیکھتے ہیں شمع میں سوز دل پروانہ ہم

    وقت ڈالے گا ہماری بھی حقیقت پر نقاب

    وہ بھی دن آئے گا جب ہو جائیں گے افسانہ ہم

    لوٹتے کیا تیرے میخانے سے بے نیل مرام

    مے نہ ہاتھ آئی تو غم سے بھر چلے پیمانہ ہم

    جا بہ جا آتا گیا اس کی نوازش کا بیاں

    اپنے دل کا دیر تک کہتے رہے افسانہ ہم

    لڑکھڑاتا دیکھ کر ساقی سہارے کو بڑھا

    آ قدم لے لیں ترے اے لغزش مستانہ ہم

    اس کا افسون نظر ہے اپنا عنوان کلام

    اس کے افسوں ہی کا آصفؔ کہتے ہیں افسانہ ہم

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے