Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پڑ گئے کیوں میرے پیچھے ہیں عجب استاد جی

سیما نقوی

پڑ گئے کیوں میرے پیچھے ہیں عجب استاد جی

سیما نقوی

MORE BYسیما نقوی

    پڑ گئے کیوں میرے پیچھے ہیں عجب استاد جی

    آ گئے تصحیح کرنے بے سبب استاد جی

    چاند چہرے کو گھٹا زلفوں کو کہتے ہیں مری

    سارے ٹھرکی عاشقوں میں ہیں غضب استاد جی

    مطلع سے مقطع تلک ساری غزل تھرا اٹھے

    آئیں جب مجھ کو سکھانے شعری ڈھب استاد جی

    ان کو بتلا دو جلانا پڑتا ہے خون جگر

    یوں ہی بن جاتے نہیں ہیں سب کے سب استاد جی

    جی میں آتا ہے کہ میں سر پھوڑ لوں دیوار سے

    اپنے ہی اشعار لکھواتے ہیں جب استاد جی

    کوئی تو آ کر نکالے ان کے چنگل سے مجھے

    مجھ کو پاگل کر رہے ہیں روز و شب استاد جی

    احترام ان کا ہے واجب مجھ پہ لیکن کیا کہوں

    مجھ سی احقر کے لیے ہیں بے ادب استاد جی

    جانے کب مل جائے مجھ سے بھی ذہین اک شاعرہ

    مجھ کو تنہا چھوڑ جائیں جانے کب استاد جی

    سچ کہوں اسی کے پیٹھے میں بھی لگتے ہیں جواں

    ہیں حسینوں میں ہی کیوں پھر جاں بہ لب استاد جی

    ہاں مگر کچھ دوست ایسے ہیں بہت دل کے قریں

    جن سے مل کر یوں لگے ہے صرف رب استاد جی

    جب سے لکھی ہے غزل سیماؔ خفا ہیں جانے کیوں

    ڈر ہے راضی ہو نہ جائیں پھر سے اب استاد جی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے