پڑ گئی دل میں ترے تشریف فرمانے میں دھوم
پڑ گئی دل میں ترے تشریف فرمانے میں دھوم
باغ میں مچتی ہے جیسے فصل گل آنے میں دھوم
تیری آنکھوں نے نشے میں اس طرح مارا ہے جوش
ڈالتے ہیں جس طرح بد مست مے خانہ میں دھوم
چاند کے پرتو سے جوں پانی میں ہو جلوے کا حشر
تیرے منہ کے عکس نے ڈالی ہے پیمانے میں دھوم
ابر جیسے مست کو شورش میں لاوے دل کے بیچ
مچ گئی اک بار ان بالوں کے کھل جانے میں دھوم
بوئے مے آتی ہے منہ سے جوں کلی سے بوئے گل
کیوں یقیںؔ سے جان کرتے ہو مکر جانے میں دھوم
- کتاب : Ghazal Usne Chhedi (Part-1) (Pg. 195)
- Author : Farhat Ehsas
- مطبع : Rekhta Books (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.