پڑ رہا ہے قدم قدم تنہا
بھیڑ میں پھر رہے ہیں ہم تنہا
اف یہ تنہائی زیست کی جیسے
ہم جئے ہیں جنم جنم تنہا
بہہ گئے خواب ساتھ چھوڑ گئے
ہو گئی آج چشم نم تنہا
وہ خدا ہے یہ سب نے مان لیا
ہم تراشا کیے صنم تنہا
میں نے احساس غم بھی پایا ہے
تم نے پایا ہے صرف غم تنہا
فکر کی روشنائی بھی لاؤ
لکھ سکے گا نہ کچھ قلم تنہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.