پڑے ہیں زد میں سبھی میری آہ کے اب تک
پڑے ہیں زد میں سبھی میری آہ کے اب تک
رہے گواہ جو جھوٹے گناہ کے اب تک
نہ محتسب ہوئے حال تباہ کے اب تک
وہ ہیں رہین اسی رسم و راہ کے اب تک
گناہ کر کے ہوئے جو کبھی نہ شرمندہ
بھگت رہے ہیں نتیجے گناہ کے اب تک
بس اک یہی تو ہے سرمایۂ حیات مرا
ہیں نقش دل پہ جمے تیری چاہ کے اب تک
وہ اک نظارۂ دلدوز ہم نے دیکھا تھا
سلگ رہے ہیں دریچے نگاہ کے اب تک
انہیں بھی منزل مقصود ہو عطا یا رب
رکے ہوئے ہیں مسافر جو راہ کے اب تک
مکر گئے ہیں کئی زخم دے کے وہ دائمؔ
جو ہم سے کرتے تھے وعدے نباہ کے اب تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.